امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر آج ہی کے دن (11 ستمبر 2001) حملہ ہوا تھا جس میں ہزاروں امریکی بے وقت موت کی نیند سو گئے تھے۔ امریکہ کی شان مانا جانے والا ورلڈ ٹریڈ سینٹر راکھ کا ڈھیر بن گیا تھا۔
اس حملے میں دہشت گردوں نے دو طیاروں کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیا تھا، جبکہ ایک ہوائی جہاز سے پینٹاگون پر حملہ کیا تھا۔ ان طیاروں میں سوار مسافروں سمیت قریب 3000 افراد ہلاک ہوئی تھی۔ حفاظتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حملے کا نشانہ وائٹ ہاو¿س تھا۔
اس حملے کے پیچھے اسامہ بن لادن کا ہاتھ سمجھا جاتا ہے، جسے سالوں تک تلاش کرنے کے بعد امریکہ نے مئی 2011 میں پاکستان کے ایبٹ آباد میں مار گرایا تھا۔
اس حملے کو انجام دینے کے لئے قریب 19 دہشت گردوں نے چارہوائی جہازکو ہائی جیک کئے گئے تھے۔ دو ہوائی جہازوں کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر اور ایک پینٹاگون پر گرایا گیا تھا، کسی بھی پرواز سے کوئی زندہ نہیں بچا تھا۔
11 ستمبر 2001 کی صبح ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں
لوگ عام دنوں کی طرح ہی اپنے کام میں لگے تھے۔صبح تقریبا 8:46 پر نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے شمالی ٹاور میں جیٹ ائیر لائنز کے طیارے کو دہشت گردوں نے ٹکرا دیا۔ وہیں دوسرا طیارہ 9:03 منٹ پر اس جنوبی ٹاور کو تباہ کرتا ہوا نکل گیا۔اس کے بعد خوفناک دھماکہ ہوا اور ٹاور میں آگ لگ گئی۔اس کے بعد خبر آئی کہ 9:47 منٹ پر واشنگٹن میں واقع محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹر پر ہوائی جہاز سے حملے ہوا۔ اس حملے میں پینٹاگون کا ایک حصہ گر گیا۔اس کے بعد پٹسورگ ہوائی اڈے کے قریب ایک اور ہوائی جہاز گرنے کی خبر آئی۔ یہ طیارہ سان فرانسسکو کی طرف جا رہا تھا۔
اس وقت امریکی صدر جارج بش نے اس واقعہ کو امریکی تاریخ کا سب سے سیاہ دن قرار دیا تھا، جس وقت جارج بش کو حملے کی اطلاع ملی وہ ایک اسکول کے پروگرام میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس حملے کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس حملے کی دردناک اور خوفناک فوٹو کافی دنوں تک اخبارات اور ٹی وی آتی رہیں۔